Thursday, June 21, 2018

ایبٹ آباد ۔۔۔۔۔ رفاق عباسی اور راجہ مبین الرحمان علی اصغر خان جدون کے ساتھ 
مولیا، بکوٹ ۔۔۔۔۔ پی کے 36 سے امیدوار صوبائی اسمبلی نذیر عباسی عمائدین علاقہ سے ملاقات کر رہے ہیں



 للال شریف، بکوٹ ۔۔۔۔۔۔ قومی اسمبلی کے نون لیگ کے حلقہ این اے پندرہ سے امیدوار مرتضیٰ جاوید عباسی سجادہ نشین صاحبزادہ پیر محمد زائر بکوٹی عثمانی سے ملاقات کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔ 4 جولائی، 2018
 **************************
الیکشن 2018 ء
بیروٹ اور ایوبیہ کے دو سیاسی ایونٹس
 در اصل نااہل لیگ کے بدلے ہوئے چہرے کی تقریب رونمائی تھی
 -------------------------------------
سابق ڈپٹی سپیکر کی شیر سرکل بکوٹ کی قصیدہ گوئی اعتراف حقیقت کے علاوہ ووٹ مانگنے کا بھی ایک نیا انداز تھا ۔
------------------------------------
بیروٹ کے طاقتور سیاسی ٹرائیکا کا مرتضیٰ صاحب کے آسے پاسے کھڑا ہونا بھی کئی ایک ٹرینڈز کا اظہار ہے ۔
-------------------------------------
اہل بیروٹ معزز مہمان کے ۔۔۔۔۔۔ جوتوں کی لشکارے مارتی پالش، امپورٹد کپڑے سے تیار تمبی، پہرنی اور واسکٹ اور ۔۔۔۔ متھے تے چمکن چٹے وال، جیسے ان کے ہیئر سٹائل سے بہت متاثر ہوئے ہیں
-------------------------------------
ایوبیہ کے رامکوٹ میں نکے لالے کے الیکشن آفس کی افتتاحی تقریبی خطاب میں بڑے لالے نے سابق ڈپٹی سپیکر کی بیروٹ میں دبنگ انٹری کو مکمل اگنور کیا۔
********************************



روزنامہ آئینہ جہاں سلام آباد، 5 جولائی، 2018 

گزشتہ روز ادھر یو سی بیروٹ میں مرتضیٰ جاوید عباسی لوگوں سے ایسے گلے مل رہے تھے جیسے ان کی ۔۔۔۔ سیر شرقی ۔۔۔۔ کے لوگوں کی طرح برسوں سے ٓشناسائی ہو، پھر ایک تقریر بھی فرمائی جس میں ۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے شیر یعنی سردار مہتاب ۔۔۔۔ کی شان میں وہ قصیدہ پڑھا کہ مجھے شک گزرا کہ وہ نوازے کی نا اہل لیگ کے امیدوار نہیں بلکہ ،،،، انجمن ستائش باہمی ،،،،، یا Self Praised Society کے چیئرمین ہیں ۔۔۔۔ ان کے ارد گرد اور آگے پیچھے بیروٹ سے رکن ضلع کونسل جناب خالد عباسی، درویش ممبر تحصیل کونسل جناب قاضی سجاول خان اور سابق ناظم یو سی بیروٹ جناب آفاق عباسی کے علاوہ ان کی پارٹی کا سارا ہٹو بچو گروپ بھی موجود تھا ۔۔۔۔ یہ تو میں جانتا ہوں کہ بیروٹ کی یہ طاقتور ٹرائیکا سجے کھبے، چڑھنے لہنے، اُپر تھلے سمیت ہر سمت سے سچا پکا نون لیگی ہے اور ایسے سماج سے تعلق رکھتا ہے ۔۔۔۔ جس کی رگ رگ میں مہمانوں کی عزت اور تواضح رچی بسی ہے ۔۔۔۔ اس بات پر میں ضرور حیران ہوا ہوں کہ ۔۔۔۔ نون لیگی قیادت اور الیکشن سے سبکدوش ۔۔۔۔ شیر سرکل بکوٹ سردار مہتاب احمد خان ایوبیہ کے رام کوٹ میں عین اسی وقت ۔۔۔۔ انڈر میٹرک نکے لالہ سردار فرید خان کے الیکشن آفس کا فیتہ کاٹ کر ۔۔۔۔ حسب سابق اپنے یوتھیوں سے تالیاں پٹوا کر اس کی گونج میں افتتاح کر رہے تھے ۔۔۔۔ مگر یہ افتتاح ان تمام افتتاحوں سے مختلف تھا جو انہوں نے بطور گورنر کے پی کے ۔۔۔۔ ایوبیہ خانسپور، کہو شرقی، جلیال، باسیاں اور بکوٹ مولیا میں کئے تھے ۔۔۔۔ ان افتتاحوں کے بعد جو منصوبے موجو بھی تھے وہ بھی ابھی تک شروع نہیں ہو سکے مگر الیکشن آفس کا یہ افتتاح نکے لالے کو کم از کم وی سی ریالہ سے ایم پی اے ضرور بنا دے گا ۔۔۔۔۔۔  این اے 15 سے قومی اسمبلی کے حاضر سروس امیدوار ۔۔۔۔ مرتضیٰ جاوید عباسی ۔۔۔۔ نے شیر سرکل بکوٹ کی جس طرح مدح سرائی کی شیر سرکل بکوٹ اس کے مستحق تو تھے ہی مگر، لیکن ۔۔۔۔ اگر شیر سرکل بکوٹ کو ٹکٹ ملتا تو بھی ۔۔۔۔ مبصرین کے مطابق سردار مہتاب احمد خان بھی سرکل لورہ کی ہر ہر یو سی کی ہر ہر وی سی میں ۔۔۔۔ مرتضیٰ جاوید عباسی ۔۔۔۔ کی طرح ہی رد عمل کا اظہار کرتے اور مندرجہ بالا ٹرائیکا وہاں بھی ان کے سجے کھبے اور آگے پیچھے کھڑی ہوتی ۔۔۔ دیگر جماعتوں کے منہ پھٹ قسم کے امیدوار کہتے ہیں کہ ۔۔۔۔ سابق ڈپٹی سپیکر اگر اہل بیروٹ کے سامنے بزرگوں کو اپنے سینے سے لگا کر کہٹ نہ اتارتے تو وہ کس طرح ہمارے ان سادہ لوح ووٹروں کو متاثر کرتے جو ان کے سینے سے چمٹ کر ان کی خوشبو سے استفادہ کرتے ہوئے ان سے عہد و پیمان کرتے ۔۔۔۔ ویسے بیروٹ کے متاثر ہونے والے سچے پکے اور اندر اور باہر سے ایک جیسے نون لیگی ان کے جوتوں کی لشکارے مارتی پالش، امپورٹد کپڑے سے تیار کی ہوئی تمبی، پہرنی اور واسکٹ اور ۔۔۔۔ متھے تے چمکن چٹے وال جیسے ان کے ہیئر سٹائل سے بھی بہت متاثر ہوئے ہیں اور ان کو دل دے بیٹھے ہیں اور گھر جا کر سوچنے پر مجبور ہیں کہ کاش ۔۔۔۔ گزشتہ پانچ برسوں سے ملک کے سب سے بڑے اسلام آبادی ایوان زیریں کے ڈپٹی سکیکر اور اپنے حلقہ نیابت میں دودھ اور شہد کی نہریں بہانے والے ۔۔۔ جناب مرتضیٰ جاوید عباسی ۔۔۔۔ سے اس سے پہلے کبھی کیوں نہیں مل سکے ۔۔۔۔ نا سمجھی میں اس گناہ کی وجہ سے کہیں وہ جہنم میں ہی نہ چلے جاویں ۔۔۔۔ بہر حال ۔۔۔۔ سابق ڈپٹی سپیکر صاحب ۔۔۔۔ قسم سے ہم آپ کو ووٹ دیویں یا نا دیویں ۔۔۔۔ مگر آپ کا کاغذی ہاروں سے خیرمقدم ضرور کرتے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہیں گے ۔
مرتضیٰ جاوید عباسی بیروٹ میں نون لیگی مقامی قیادت کے ہمراہ کھڑے ہیں  
    
رامکوٹ میں شیر سرکل بکوٹ نے بھی اپنے مخصوص دھیمے لیجے میں خطاب ضرور فرمایا اور رامکوٹ ڈھوک کی اکثریتی ستی برادری کے خواتین و حضرات کے دلوں کو بھی خوب گرمایا ۔۔۔۔ مگر، لیکن ۔۔۔۔ اپنے حلقے میں آئے ہوئے سرکل بکوٹ کے معزز مہمان کی آن، بان اور شان میں ایک لفظ بھی کہنا بھول گئے یا انہیں ۔۔۔ قصیدہ گوئی کا ملکہ حاصل نہیں ہے ۔۔۔۔ انہوں نے پانچ منٹ اور دس سیکنڈ کی اپنی تقریر میں ہر لفظ سوچ سمجھ کر اپنی بھر پور صلاحیتوں سے ادا کرتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ کے عوام میرا اثاثہ ہیں اور مجھے (اٹھارہ بار میرٹ اور بغیر میرٹ کے جتوانے کیلئے ) ان پر ناز ہے،انہوں نے ہمیشہ (مجھے جتوا کر) علاقے کے بہترین مفاد میں فیصلے کئے، رامکوٹ کے عوام میں مجھے آج بھی وہی 1985ء والا جوش و خروش نظر آ رہا ہے ۔۔۔۔ (اگر وہ سردار فرید کو کامیاب کریں تو) انہیں مایوس نہیں کریں گے، (ملکوٹ کی وی سی دروازہ کی وارڈ رامکوٹ کے) عوام ہمیشہ میرا دست و باز بنے اور میں نے بھی (کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا تو کیا ہوا مگر مجھے بتایا جاوے کہ) کیا میں نےآپ کی کوئی نماز جنازہ چھوڑی ۔۔۔۔؟ کسی تقریب عروسی میں نو بیاہتا جوڑے کے ساتھ فوٹو سیشن کرانا خواب میں بھی بھولا ۔۔۔؟ کیونکہ بطور وزیراعلیٰ اور گورنر کے پی کے میرا اور بطور ایم پی اے میرے نکے لالہ ۔۔۔۔ سردار فرید خان ۔۔۔۔ کا تو سب سے بڑا فرض عین تھا ۔۔۔۔
-------------------------------
جمعرات5/جولائی2018
 

روزنامہ نوائے وقت اسلام آباد ۔۔۔۔۔ 9 جولائی، 2018 
 روزنامہ آئینہ جہاں اسلام آباد ۔۔۔۔۔ 8 جولائی، 2018 
 **************************
 این اے 15 سے ایک ہی پارٹی کے دو طاقتور سیاسی سانڈ مد مقابل
--------------------------
دونوں نا اہل لیگ کے اہم ترین ستون ۔۔۔۔ دونوں پارٹی قیادت کے وفادار ترین ساتھی بھی ۔۔۔۔ رائے ونڈ سرکار کس کو ٹکٹ دے گی، خود ان کو بھی معلوم نہیں ۔
--------------------------
سردار مہتاب کے اسلام آباد سے کاغذات مسترد ہونے کے بعد آئندہ تھُک تھغڑی ۔۔۔۔۔ کی سیاست سرکل بکوٹ میں بھی مشکوک
--------------------------
تحریک نا انصاف کی صفوں میں بھی بے یقینی ۔۔۔۔ گزشتہ روز کی سردار یعقوب کی کپتان سے ملاقات میں سرکل بکوٹ میں ٹکٹ پر نظر ثانی کا وعدہ لینے میں کامیاب
--------------------------
جماعت اسلامی سرکل بکوٹ کے صوبائی امیدوار ۔۔۔۔ ساجد قریش عباسی ۔۔۔۔ کے بکوٹ اور ملکوٹ میں اہم ترین جلسے ۔۔۔۔ نااہل لیگ اور تحریک نا انصاف کے گاڈ فادرز کے لارے لپوں سے تنگ عوام علاقہ کی جماعت اسلامی میں شمولیت کے اعلانات
--------------------------
تعلیم یافتہ اور سیاسی طور پر باشعور نوجوان ۔۔۔۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں، کسی ہسپتال اور پختہ سڑکوں سے محروم سرکل بکوٹ میں پہلی بار ۔۔۔۔ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دینے کی تحریک چلا رہے ہیں

روزنامہ آئینہ جہاں اسلام آباد ۔۔۔۔۔۔ یکم جولائی، 2018
****************************
تحقیق  و تحریر
محمد عبیداللہ علوی بیروٹوی
****************************
    موجودہ الیکشن کا طرہ امتیاز ہی کہہ لیجئے کہ ۔۔۔۔۔۔ سرکل بکوٹ اور سرکل لورہ کے ایک دوسرے میں ادغام نے نااہل لیگ کے دو بڑے اور طاقتور ترین سیاسی سانڈوں کو ایک دوسرے کے مد مقابل لا کھڑا کر دیا ہے ۔۔۔۔ نااہل لیگ کی ٹکٹوں کی بنڈھ ترنڈھ کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کے رکن اور ملکوٹی سردار مہتاب کے اسلام آباد سے کاغذات نامزدگی ٹیکنیکل بنیادوں پر مسترد ہونے کے بعد ۔۔۔۔ سابق ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ عباسی ۔۔۔۔ کے مقابلے میں ٹکٹ کا معاملہ نہ صرف لٹک گیا ہے بلکہ لورہ والی سرکار کے اس اعلان کے بعد کہ ،،،، وہ ہر حالت میں اپنے حلقہ این اے 15 سے الیکشن لڑیں گے خواہ رائے ونڈ والا گاڈ فادر انہیں ٹکٹ دے یا نہ دے،،،،، ایک بار الیکشن میں ڈاکٹر اظہر کے ہاتھوں شکست فاش کا تمغہ اپنے سینے پر سجانے کے بعد کے پی کے کی گورنری اور پھر سول ایوی ایشن کی چیئرمینی سے گزرتے ہوئے ملکوٹ کا 35 سالہ سیاسی سردار ایسی سیاسی صورتحال سے پہلی بار دوچار ہوا ہے کہ ۔۔۔۔ پیچھے کنواں ہے اور آگے ملکوٹی لینڈ سلائیڈ سے بھی زیادہ گہری کھائی ۔۔۔۔ رائے ونڈ کے سیاسی گاڈ فادر بھی بڑی آزمائش میں ہیں کہ ۔۔۔۔ قومی اسمبلی کی نشست کیلئے ایک ہی برادری اور اپنی نااہل لیگ کے مضبوط ترین ستون اور سب سے بڑھ کر وفا شعار ان دو ساتھیوں میں سے کس کو ٹکٹ دیں ۔۔۔۔ نا اہل لیگ کے ۔۔۔۔ شیر ۔۔۔۔ کی خالہ آئندہ 72 گھنٹوں میں یہاں سے بھی برآمد ہونے والی ہے ۔۔۔۔ یو سی بیروٹ میں ہمارے مربی ۔۔۔۔ نون لیگ بیروٹ کے نمبردار گلاب خان نے اپنا داخل خارج رجسٹر کھول لیا ہے اور مرتضی عباسی کے ساتھ عہد و پیمان کرنے والے اپنے ہرجائی کارکنوں پر گہری نظر رکھے سرداران ملکوٹ تک لمحے لمحے کی رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔

    تحریک نا انصاف کے کارکنوں میں بھی ہر گزرنے والے دن کے ساتھ ساتھ دھیرے دھیرے بے چینی بڑھ رہی ہے اور اس بے چینی سے یو سی بکوٹ کی ایک فلاحی تنظیم بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے جس کے بکھرے موتیوں کو اکٹھے کرنے کی ان تھک کوششیں جاری ہیں ۔۔۔۔ ابھی تک یو سی بیروٹ خورد کی وی سی بیروٹ خورد کے علاقے ہوترول میں سابق ناظم بکوٹ اور ایم پی اے کے امیدوار ۔۔۔۔ جناب نذیر عباسی ۔۔۔۔ نے ایک تھوڑی سی جلسی کی ہے جس میں دس افراد کی پہلی نشست میں تل دھرنے کی جگہ نہ تھی ۔۔۔۔
البتہ اس سے پچھلی ساری نشستیں خیالی، بھرپور اور عظیم الشان سیاسی اجتماع کا پتہ دیتی تھی جیسا قومی امبلی کے سامنے نیازی کپتان ۔۔۔۔ خالی کرسیوں سے دھرنے کے دوران خطاب کیا کرتے تھے ۔۔۔۔ تحریک نا انصاف کے مقامی لیڈروں اور کرسیاں و دریاں بچھانے ، بات بے بات پر تالیاں بجانے اور ہاتھ دھلوا کر کھانا سرو کرنے والے تیسرے درجے کے کارکنوں میں ۔۔۔۔ سردار یعقوب اور کپتان کے درمیان ہونے والی ملاقات اور ٹکٹوں پر نظر ثانی ۔۔۔۔ کے وعدے کے بعد یہ امید بڑھ چلی ہے کہ مستقبل میں علی اصغر خان اور نذیر عباسی ۔۔۔۔ امیدواری ۔۔۔۔ کے منصب سے سبکدوش ہو جاویں گے ۔۔۔۔ اسی بے یقینی کی صورتحال میں نذیر عباسی نے اپنے فوٹو والے پینا فلیکس اور دیگر پوسٹروں کیلئے اپنے بکوٹ سے تعلق رکھنے والے سپانسر پرنٹر کو ابھی تک چھپائی کا آرڈر بھی نہیں دیا ہے ۔۔۔۔ وہ رات کے پچھلے پہر ضمیر کی اردل میں یہ بات ضرور سوچتے ہوں گے کہ ۔۔۔۔۔ کہہ تاول ای ، تُس وی اتھے ہو، میں وی نس نسنا ۔۔۔؟
    اس 2018ء کے الیکشن میں ۔۔۔۔۔ اپنا وزیر اعلیٰ اور گورنر کے پی کے ہونے کے باوجود ۔۔۔۔۔ عشروں سے اعلیٰ تعلیمی و ٹیکنیکل اداروں، کسی ہسپتال اور پختہ سڑکوں سے مکمل محروم سرکل بکوٹ میں پہلی بار ۔۔۔۔ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دینے کی تعلیم یافتہ نوجوان نسل تحریک چلا رہی ہے اور اس کی بہترین مثال ۔۔۔۔ تحریک تعمیر بیروٹ خورد ۔۔۔۔ ہے، ان کا کہنا ہے کہ اب پیشہ ور سیاستکاروں کے لارے نہیں چلیں گے بلکہ ۔۔۔۔۔ بقول علامہ اقبالؒ
یہ گھڑی محشر کی ہے، تُو عرصۂ محشر میں ہے ۔۔۔۔۔ پیش کر غافل، عمل کوئی  اگر دفتر میں ہے!

یو سی بیروٹ سے پہلی بار ۔۔۔۔ جماعت اسلامی سرکل بکوٹ ۔۔۔۔۔۔ کے متفقہ امیدوار اور جہاد کشمیر میں معرکہ آرائی کرنے والے خانوادے سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ ماہر تعلیم اور ممتاز قانون دان ۔۔۔۔ جناب ساجد قریش عباسی ۔۔۔۔ بھی صوبائی اسمبلی کے امیدوار ہیں ۔۔۔۔ ان کی امیدواری کا اہلیان سرکل بکوٹ کو ایک فائدہ یہ ہے کہ وہ ۔۔۔۔ وی سی باسیاں میں مرکزی مسجد اور انہی کے فرسٹ کزن صفدر عباسی کے مدرسہ للبنات کے عقب اور یو سی بیروٹ میں لب سڑک سکونتی ہیں اور اگر انہوں نے کامیابی کی صورت میں ۔۔۔۔ سرداران ملکوٹ، ایبٹ آبادی جدونوں، کک منگی ملکوں اور دیگر ابن الوقت ایم این اے اور ایم پی ایز کی طرح ۔۔۔۔ تین لاکھ سے زائد اہل سرکل بکوٹ کے مفادات سے روگردانی کی، صوبائی اسمبلی میں ۔۔۔۔ ساہی چھوڑنے ۔۔۔۔ کیلئے گئے، پٹھانوں سے سرکل بکوٹ جیسے کے پی کے کے آخری ہوتر کیلئے فنڈز کا کٹھا نہ نکلوا سکے تو ۔۔۔۔ عوام کا ہاتھ ہو گا اور ان کا گریبان ۔۔۔۔ اس سے پہلے وہ دو سال سے ۔۔۔۔ تحریک قیام تحصیل سرکل بکوٹ ۔۔۔۔ چلا رہے ہیں، ہائر سیکنڈری سکول بیروٹ کی متنازعہ شکستہ عمارت کو بھی قبضہ مافیا سے چھڑانے کیلئے مقامی نون لیگی قیادت کے ساتھ مل کر قانونی جنگ بھی لڑ رہے ہیں ۔۔۔۔ ساجد قریش عباسی نے ابھی تک سرکل بکوٹ کی ہر ہر یو سی بلکہ وی سیز کا دورہ بھی مکمل کر لیا ہے اور سرکل لورہ کی خوبصورت لوگوں کی اجلی سرزمین پر جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی کے امیدوار عبدالرزاق عباسی ان کی انتخابی مہم میں پیش پیش ہیں ۔۔۔۔ جماعت اسلامی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار کی الیکشن مہم میں ۔۔۔۔ نکے بڑے ووٹ ۔۔۔ کی تکرار سے پرہیز اور اجتناب کیا جاوے گا ۔۔۔۔ گزشتہ ایک ڈیڑھ ہفتے میں انہوں نے سرکل بکوٹ کی دو اہم ترین بکوٹ اور پلک ملکوٹ کی یو سیز میں نذیر عباسی اور سردار فرید کی طرح جلسیاں نہیں بلکہ ۔۔۔۔ انتہائی موثر جلسے کئے ہیں جن کا مثبت پہلو یہ ہے کہ ۔۔۔۔ نااہل لیگ اور تحریک نا انصاف کی کہہ مکرنیوں اور گزشتہ 35 سال سے محض لارے لپے پر سیاست کرنے والے پیشہ ور امیدواروں سے تنگ ووٹروں نے کثیر تعداد میں جماعت اسلامی سرکل بکوٹ میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے ۔۔۔۔ جناب ساجد قریش عباسی ۔۔۔۔ کے ہاتھ مضبوط کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے اور یہ سب اعلیٰ تعلیم یافتہ اور صاحب کردار و با حیثیت ہیں اور قائدانہ کیریکٹر اور صلاحیتوں سے مالا مال بھی ۔۔۔۔۔۔ یہ لوگ پرمٹ لینے، جرم کرنے کی صورت میں سیاسی چھتری کا سایہ لینے اور جلسوں جلوسوں کیلئے گاڑیاں فراہم کر کے سرکاری خزانے سے کوٹہ پر حج کرنے والے اور اس سے دگنے مالی و مادی مفادات حاصل کرنے والے قیس نہیں بلکہ ۔۔۔۔۔۔ رگوں سے مقدس مشن کی تکمیل کیلئے اپنا سرخ لہو نچوڑ کر پیش کرنے والے حقیقی مجنوں ہیں ۔۔۔۔ اسی لئے کہتے ہیں کہ ۔۔۔۔ سچے لوگوں، سچے مقصد اور سچے عزم کا سچا قافلہ ۔۔۔۔۔ جماعت اسلامی نہیں تو اور کون ۔۔۔۔۔؟
    اس الیکشن میں سرکل بکوٹ کا ووٹر ملک میں جہاں کہیں بھی ہے اس کا ووٹ ہیغرا (سنگل) ہے ۔۔۔۔ اب پہلے والی بات نہیں کہ پنڈی میں ووٹ دیکر نکر قطبال (وی سی کہو غربی) میں آکر ووٹ کاسٹ کیا جاتا تھا ۔۔۔۔ اب یا تو راولپنڈی میں یا صرف نکر قطبال میں ہی ووٹ دیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔ دوسری اہم ترین بات یہ ہے کہ ۔۔۔۔ پی ایچ ڈی، ایم فل یا کم ازکم ایم اے، ایم ایس سی قابلیت کے حامل اکثریتی ووٹر اپنے ووٹ کیلئے توہین سمجھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ وہ ایک ایسے امیدوار کو ووٹ دیں یا اپنا قومی و صوبائی اسمبلی میں نمائندہ منتخب کر بھیجیں جو بیچارہ میٹرک فیل یا پاس یا محض انٹر ہو ۔۔۔۔ وہ ایسے نالائق اور ان پڑھ امیدواروں کے بجائے پولنگ سٹیشن نہ جانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں ۔۔۔۔ اور شاید اہل سرکل بکوٹ جانتے ہیں کہ ۔۔۔۔ نا اہل لیگ اور تحریک نا انصاف کے پاس انتہائی تعلیمی ڈگریاں تو ایک طرف میٹرک یا ایف اے پاس امیدوار بھی نہیں ۔۔۔۔۔ سردار فرید خان کی طرح
----------------------------
جمعرات21/جون2018